ملک میں جیو کی پانچ برسوں میں 130 فیصد بڑھی ڈیٹا کھپت

نئی دہلی ،5 ستمبر ,جیو کی 5 ستمبر 2016 کو لانچنگ کے موقع پر مکیش امبانی نے’ڈیٹا از نیوآئل‘ کا نعرہ دیا اور اس شعبے کی تصویر ہی بدل گئی ۔ اکتوبر دسمبر 2016 ٹی آر اے آئی کی پرفارمنس انڈیکیٹر رپورٹ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ فی صارف ڈیٹا کی کھپت صرف 878.63 ایم بی تھی ۔ ستمبر 2016 میں جیو لانچ ہونے کے بعد ڈیٹا کی کھپت میں زبردست اضافہ ہوا اور اب ڈیٹا کی کھپت 1303 فیصد بڑھ کر 12.33 جی بی ہوگئی ہے۔پانچ سال پہلے جب صنعت کار مکیش امبانی نے ریلائنس جیو کی لانچنگ کا اعلان کیا ، تو کسی کے خیال میں نہیں تھا کہ جیو ملک کی ڈیجیٹل معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوگا۔ ہندوستان میں انٹرنیٹ متعارف ہوئے 26 سال ہو چکے ہیں۔ کئی ٹیلی کام کمپنیوں نے اس شعبے میں طبع آزمائی ، لیکن کم و بیش تمام کمپنیوں کی توجہ وائس کالنگ پر تھی۔جیو کے مارکیٹ میں آنے کے بعد صرف ڈیٹا کی کھپت ہی نہیں بڑھی ہے بلکہ ڈیٹا استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بھی بھاری اضافہ ہوا۔ ٹی آر اے آئی کی براڈ بینڈ سبسکرائبرز رپورٹ کے مطابق پانچ سال پہلے کے مقابلے میں براڈ بینڈ صارفین کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے ۔ جہاں ستمبر 2016 میں 19.23 کروڑبراڈ بینڈ صارفین تھے ، وہیں جون 2021 میں 79.27 کروڑ ہو گئے۔ماہرین کا خیال ہے کہ ڈیٹا کی کھپت میں اضافہ اور انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں زبردست اضافے کی وجہ ڈیٹا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ۔ در حقیقت جیو کی لانچنگ سے پہلے تک ڈیٹا کی قیمت 160 روپے فی جی بی تھی ، جو 2021 میں کم ہو کر 10 روپے فی جی بی سے کم ہو گئی ۔ یعنی گزشتہ پانچ برسوں میں ملک میں ڈیٹا کی قیمتیں 93 فیصد کم ہوئی ۔ ڈیٹا کی کم قیمتوں کی وجہ سے آج ملک دنیا میں سب سے سستا انٹرنیٹ دستیاب کرانے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے ۔ ڈیٹا کی قیمتیں کم ہوئی تو ڈیٹا کی کھپت بڑھ گئی ۔ ڈیٹا کھپت میں اضافہ ہوا تو ڈیٹا کی پیٹھ پرسوار کاروبار کے پنکھ نکل آئے۔ آج ملک میں 53 یونیکارن کمپنیاں ہیں جو جیو کے ڈیٹا انقلاب سے پہلے 10 تھیں ۔ای کامرس ، آن لائن بکنگ ، آرڈر پلیسمنٹ ، آن لائن انٹرٹینمنٹ ، آن لائن کلاسز جیسی اصطلاحات سے ہندوستان کا امیر طبقہ ہی واقف تھا ۔ آج ریلوے بکنگ ونڈوز پر کوئی لائن نہیں لگتی ۔ کھانا آرڈر کرنے کے لیے فون پر انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ۔ کس سینما ہال میں کتنی نشستیں کس صف میں خالی ہیں ، بس ایک کلک میں پتہ چل جاتا ہے۔ یہاں تک کہ گھر کے باورچی خانے کی خریداری بھی آن لائن سامان دیکھ کر اور ڈسکاؤنٹ پر خریدا رہا ہے ۔ آن لائن کاروبار شروع ہوا تو ان کی ڈیلیوری کے لیے ایک پورا جال کھڑا کرنا پڑا۔ موٹرسائیکل پر کسی مخصوص کمپنی کا سامان ڈیلیور کرنے والے ملازم کا سڑک پر کھڑا ہونا اب بہت عام بات ہے ۔ موٹرسائیکلوں کے پہیے گھومیں تولاکھوں خاندانوں کو روزی روٹی ملی ۔ زوماٹو کے سی ای او نے کمپنی کے آئی پی او لسٹنگ کے اہم دن پر ریلائنس جیو کا شکریہ ادا کیا۔ یہ شکریہ یہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ ریلائنس جیو، ہندوستانی انٹرنیٹ کمپنیوں کے لئے کیا معنی رکھتی ہے ۔ نیٹ فلکس کے سی ای او ریڈ ہیسٹنگز نے امید ظاہر کی تھی کہ جیو جیسی کمپنی ہر ملک میں ہوتی اور ڈیٹا سستا ہو جاتا ۔

Related Articles