آسٹریلیا کے سابق کرکٹر ڈین جونز کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال

ممبئی ،ماڈرن ون ڈے کرکٹ کو نئی بلندیوں پر لے جانے والے سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز کا جمعرات کے روز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 59 سال تھی۔
جونز ممبئی اسٹوڈیو سے آئی پی ایل کے لئے تبصرہ کرنے ہندوستان آئے تھے۔ جونز نے آسٹریلیا کے لئے 52 ٹیسٹ اور 164 ون ڈے میچ کھیلے۔ وہ اپنے دور میں ون ڈے میں سب سے بہترین فنشزر مانے جاتے تھے۔
میلبورن میں 24 مارچ 1961 کو پیدا ہوئے جونز نے 52 ٹیسٹ میچوں میں 46.55 کی اوسط سے 3631 رنز بنائے جس میں 11 سنچریاں اور 14 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے 164 ون ڈے میچوں میں 44.61 کی اوسط سے 6068 رنز بنائے۔ ون ڈے میں ان کی سات سنچریاں اور 46 نصف سنچریاں ہیں۔ انہوں نے فرسٹ کلاس میں 245 میچوں میں 19188 رنز بنائے جس میں 55 سنچریاں اور 88 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
جونز نے 30 جنوری 1984 کو ایڈیلیڈ میں پاکستان کے خلاف ون ڈے ڈیبیو کیا تھا جبکہ انہوں نے اسی سال 16 مارچ کو پورٹ آف اسپین میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا۔ ان کا بین الاقوامی ٹیسٹ کیریئر آٹھ سال کے قریب رہا اور انہوں نے سری لنکا کے خلاف ستمبر 1992 میں آخری ٹیسٹ کھیلا تھا۔ جونز نے آخری ون ڈے 6 اپریل 1994 کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا تھا۔
اسٹار انڈیا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے جونز کی موت کی تصدیق کی اور کہا کہ جونز کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔ ہم ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور اس مشکل وقت میں ان کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں۔ جونز اسٹار انڈیا کی کمنٹری کے لئے ممبئی آئے تھے جہاں آئی پی ایل پر ایک ہوٹل میں بائیو سیکیور ماحول میں اسٹوڈیو تعمیر کرکے کمنٹری کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں کرکٹ کی ترقی میں جونز کی اہم شراکت ہے۔ وہ نوجوان کرکٹرز کو موقع دینے کے لئے ہمیشہ تیار رہتے تھے۔ جونز ایک چمپین کمنٹیٹر تھے جن کی کمنٹری نے لاکھوں مداحوں کو لطف اندوز کیا۔ انہیں دنیا کے لاکھوں مداحوں اور اسٹار فیملی کے ذریعہ یاد رکھا جائے گا۔
جونز نے چنئی میں ہندوستان کے خلاف ڈبل سنچری اسکور کی تھی۔ اس کے علاوہ وہ 1987 میں ایلن بارڈر کی سربراہی میں پہلی بار آسٹریلیائی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھے۔ کرکٹ سے سبکدوشی کے بعد انہوں نے کمنٹری کرنا شروع کردیا۔ ان کا معاہدہ 2006 میں ختم کر دیا گیا تھا جب انہیں ساؤتھ افریقی کرکٹر ہاشم آملہ کو دہشت گرد کہتے سنا گیا۔ تاہم بعد میں وہ پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ بن گئے اور ان کی سربراہی میں اسلام آباد نے دو مرتبہ یہ اعزاز جیتا۔

Related Articles