امید ہے کہ ائیر اس سال کھیل سکیں گے: کوچ چندرکانت

کولکاتہ، مارچ۔کولکاتہ نائٹ رائیڈرز(کے کے آر) کے ہیڈ کوچ چندرکانت پنڈت کو امید ہے کہ ان کی ٹیم کے کپتان شریاس ائیر کمر کی چوٹ سے ٹھیک ہونے کے بعد اس سال انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں حصہ لے سکیں گے۔چندرکانت نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا، میں نے جو بھی تھوڑا بہت کرکٹ کھیلا ہے یا کوچنگ دی ہے، اس میں میں ٹیم کی عدم دستیابی جیسی چیزوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتا۔ شریاس کی غیر موجودگی سے فرق پڑے گا کیونکہ وہ ٹیم کے لیے اہم ہیں، لیکن یہ واقعی بدقسمتی کی بات ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کے ابتدائی مراحل کا حصہ نہیں ہیں۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ شریاس بہت جلد واپس آئیں گے اور ٹیم میں بہت بڑا فرق آئے گا۔ائیر کمر میں بار بار اٹھنے والے درد کی وجہ سے ٹورنامنٹ کے ابتدائی حصے سے باہر ہو گئے ہیں، جبکہ فی الحال ان کی واپسی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ نتیجے کے طور پر، کے کے آر نے آئندہ سیزن کے لیے نتیش رانا کو اپنا کپتان نامزد کیا ہے۔چندرکانت نے کہا، جب ہم کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے ہیں اور کھلاڑیوں کو ذمہ داری دیتے ہیں، ہم دیکھتے ہیں کہ کون قابل ہے اور مجھے لگتا ہے کہ نتیش اس کے قابل ہیں۔ وہ طویل عرصے سے کے کے آر کے ساتھ ہیں اور ان کا گھریلو ریکارڈ بھی مضبوط ہے۔ میں جانتا ہوں کہ وہ یہ ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں۔ ہر کھلاڑی کے پاس مختلف مہارتیں ہیں اور نتیش کی صلاحیتوں کو دیکھ کر ہمیں اپنے فیصلے پر یقین ہے۔رانا کی طرح چندرکانت بھی پہلی بارکے کے آرکی قیادت کریں گے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں کامیابی حاصل کرنے والے چندرکانت اس نئے چیلنج کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیلنجز ہر جگہ موجود ہیں۔ یہ بھی ایک ہے، لیکن یہ ایک مختلف قسم کا چیلنج ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے بعد یہاں آنا جہاں انٹرنیشنل لیول کے تجربہ کار کھلاڑی ہوں ایک الگ چیلنج ہے۔ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ ہمارے پاس جو کھلاڑی ہیں ان میں سے متعدد اپنے ملک کے لیے کھیل رہے ہیں۔ بالآخر کھیل مختلف نہیں ہے، صرف فارمیٹ مختلف ہے۔ جب تک کوئی بھی ٹیم ایک یونٹ کے طور پر کھیلے گی، وہ کامیاب رہے گی۔دریں اثنا، رانا نے کہا کہ وہ کپتانی کے بوجھ سے پریشان نہیں ہیں کیونکہ وہ ماضی میں بھی کے کے آر کے ڈریسنگ روم میں قائد کا کردار ادا کر چکے ہیں۔رانا نے کہا کہ یہ میرے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے، میں اس فرنچائز میں چند برسوں سے لیڈر کا کردار ادا کر رہا ہوں۔ اس بار صرف کپتان کی مہر ہے۔ اگر میں اس پر اضافی دباؤ لوں گا تو میرا کھیل ممکنہ طور پر خراب ہو سکتا ہے۔ یہ کوئی حقیقی خوف نہیں ہے۔ ہاں، جب آپ پہلی بار کچھ نیا کرتے ہیں تو تھوڑا سا اضافی دباؤ ضرور ہوتا ہے۔ لیکن میں نے تقریباً 100 میچز کھیلے ہیں، اور ایک چیز جو میں جانتا ہوں وہ یہ ہے کہ میں دباؤ میں کامیاب ہوتا ہوں اور میں اپنے اس نئے کردار کے مطابق ڈھلنے کی کوشش کررہا ہوں۔ائیر کی غیر موجودگی میں، گرچہ کے کے آر کے پاس تجربہ کار ہندوستانی کھلاڑیوں کی کمی ہوگی، لیکن رانا سینئر غیر ملکی کھلاڑیوں سے مدد لے سکیں گے۔رانا نے کہا، ’’یہاں کھلاڑیوں کا انتظام اہم ہے۔ یہ ایک بڑا مقابلہ ہے اس لیے یہاں ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو سینئر ہیں۔ (آندرے) رسل نے تقریباً 450 میچ کھیلے ہیں، (سنیل) نارائن بھی اچھے کھلاڑی ہیں، اس لیے ہمارے پاس ایک بہت تجربہ کار ٹیم ہے۔ اتنے تجربے کے ساتھ مجھے ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ چندرکانت سربھی موجود ہیں، اس لیے میرے پاس اس ٹورنامنٹ میں ساتھی کے طورپربہت سارے لوگ موجود ہیں۔

Related Articles