روسی ایتھلیٹس کے کھیلنے میں کوئی حرج نہیں: تھامس باخ

لوزان، مارچ۔ بین الاقوامی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او سی) کے صدر تھامس باخ نے منگل کو کہا کہ روس اور بیلاروسی ایتھلیٹس کے یوکرین جنگ کے باوجود بین الاقوامی کھیلوں میں حصہ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔باخ نے یہاں آئی او سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے قبل کہا کہ "روسی اور بیلاروسی پاسپورٹ رکھنے والے کھلاڑیوں کے بین الاقوامی کھیلوں میں حصہ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔” انہوں نے کہاکہ "ہم اسے ٹینس سمیت کئی کھیلوں میں دیکھتے ہیں۔ ہم انہیں سائیکلنگ، ٹیبل ٹینس، آئس ہاکی، ہینڈ بال، فٹ بال اور بہت سی امریکی لیگوں میں (شرکت کرتے) دیکھتے ہیں، یہاں تک کہ یورپ میں بھی۔ ان میں سے کسی بھی مقابلے میں سیکیورٹی کے مسائل سامنے نہیں آئے۔‘‘آئی او سی نے فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس پر پابندی لگا دی تھی، حالانکہ اب وہ ایتھلیٹس کو 2024 کے پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہے۔روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس کھیلوں کے بہت سے مقابلوں میں آزادانہ مقابلہ کرتے رہے ہیں، حالانکہ دیگر ایتھلیٹس نے اس پر مسلسل اعتراض کیا ہے۔ روسی کھلاڑیوں کی شرکت کی وجہ سے 10 سے زائد ممالک نے بھارت میں حال ہی میں منعقد ہونے والی خواتین کی عالمی باکسنگ چیمپئن شپ کا بائیکاٹ کیا۔ یوکرائنی ایتھلیٹس نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس پیرس اولمپکس میں حصہ لیتے ہیں تو وہ ایونٹ کا بائیکاٹ کریں گے۔باخ نے کہاکہ "جن ممالک میں یہ ایونٹ ہو رہا ہے وہ انہیں (روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس) ویزا دے رہے ہیں۔ کئی ممالک ان کھلاڑیوں کو اپنی سرزمین پر کام کرنے کی اجازت بھی دے رہے ہیں۔ سیاست کو کھیلوں کے درمیان نہیں آنا چاہیے۔ ہم سب کو خوش نہیں کر سکتے۔ ہمیں اس کے ساتھ رہنا ہے۔‘‘

Related Articles