ہند-جاپان نے 8 معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کئے

نئی دہلی، مارچ۔ ہندوستان اور جاپان نے عالمی اتھل پتھل کے درمیان دنیا میں پائیدار سپلائی چین کے قیام اوراستحکام کے لئے اقتصادی اورتکنیکی تعاون بڑھانے کے مقصد کے ساتھ باہمی تعاون کے لئے آٹھ معاہدے کی دستایوزات پر پیر کودستخط کئے۔وزیر اعظم نریندر مودی اور جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا کے ساتھ یہاں حیدرآباد ہاؤس میں وفود کی سطح کی دو طرفہ میٹنگ میں یہ فیصلے کیے گئے۔ جاپان کے وزیر اعظم نے مسٹر مودی کو مئی میں جی 7 چوٹی کانفرنس میں مدعو کیا، جبکہ مسٹر مودی نے ستمبر میں جی 20 کی چوٹی کانفرنس میں مسٹرکشیدا کی دوبارہ میزبانی کی توقع کی۔اپنے میڈیا بیان میں مسٹرمودی نے کہا کہ وزیر اعظم کشیدا اور ان کی گزشتہ ایک سال میں کئی بار ملاقات ہوئی ہے اور میں نے ہمیشہ ہندوستان-جاپان تعلقات کے تئیں ان کی مثبتیت اور عزم کو محسوس کیا ہے۔ اس لیے ان کا آج کا دورہ ہمارے باہمی تعاون کی رفتار کو برقرار رکھنے میں بہت مفید ثابت ہوگا۔مسٹر مودی نے کہا، ’’اس سال ہندوستان جی 20 کی صدارت کر رہا ہے اور جاپان جی 7 کی، اس لئے اپنی پنی ترجیحات اورمفادات پر ساتھ مل کر کام کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کشیدا کو آج ہندوستان کی جی20 صدارت کی ترجیحات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ گلوبل ساؤتھ کی ترجیحات کو آواز دینا ہماری جی20 صدارت کا ایک اہم ستون ہے۔ واسودھیو کٹمبکم میں یقین رکھنے والی ثقافت سب کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتی ہے اور اسی لیے ہم نے یہ پہل کی مسٹر مودی نے کہا، ہند-جاپان خصوصی اسٹریٹجک اور عالمی شراکت داری ہماری مشترکہ جمہوری اقدار اور بین الاقوامی میدان میں قانون کی حکمرانی کے احترام پر مبنی ہے۔ اس شراکت داری کو مضبوط کرنا نہ صرف ہمارے دونوں ممالک کے لیے اہم ہے بلکہ اس سے ہند-بحرالکاہل کے خطے میں امن، خوشحالی اور استحکام کو بھی فروغ ملتا ہے۔ آج کی اپنی گفتگو میں ہم نے دو طرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔وزیر اعظم نے کہا، ہم نے دفاعی ساز و سامان اور تکنیکی تعاون، تجارت، صحت اور ڈیجیٹل شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے سیمی کنڈکٹر اور دیگر اہم ٹیکنالوجیز میں قابل اعتماد سپلائی چینز کی اہمیت پر بھی نتیجہ خیز بات چیت کی۔ پچھلے سال، ہم نے اگلے پانچ برسوں میں ہندوستان میں 5 ٹریلین ین یعنی 3 لاکھ 29 ہزارکروڑ روپےکی جاپانی سرمایہ کاری کا ہدف مقررکیاتھا۔ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ اس سمت میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سال 2019 میں ہم نے انڈیا جاپان انڈسٹریل مسابقتی شراکت داری قائم کی تھی۔ اس کے تحت ہم لاجسٹکس، فوڈ پروسیسنگ، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں، ٹیکسٹائل انڈسٹری، مشینری اور اسٹیل جیسے شعبوں میں ہندوستانی صنعت کی مسابقت کو بڑھا رہے ہیں۔ ہم ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل پر بھی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ ہم 2023 کو سیاحت کے تبادلے کے سال کے طور پر منا رہے ہیں اور اس کے لیے ہم نے ہمالیہ اور ماؤنٹ فوجی کنیکٹویٹی کا موضوع منتخب کیا ہے۔مسٹر مودی نے کہا، آج وزیر اعظم کشیدا نے مجھے مئی کے مہینے میں ہیروشیما میں منعقد ہونے والی جی 7 لیڈرس سمٹ کے لیے دعوت دی۔ میں اس کے لیے دل کی گہرائیوں سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس کے کچھ مہینوں کے بعد، ستمبر میں جی20 لیڈرس سمٹ کے لیے مجھے وزیر اعظم کشیدا کا دوبارہ ہندوستان میں استقبال کرنے کا موقع ملے گا۔ ہماری خواہش ہے کہ بات چیت اور رابطوں کا یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے اور ہندوستان-جاپان تعلقات نئی بلندیوں کو چھوتے رہیں۔

Related Articles