ہم جنگ میں یقین نہیں رکھتے ، لیکن ہم پر مسلط کی گئی تو لڑیں گے: راج ناتھ

ایٹا نگر، جنوری۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہاکہ کہا کہ ہندوستان وسودھیوا کٹمبکم (دنیا ایک خاندان ہے) کے فلسفے پر عمل کرتا ہے اور کبھی بھی جنگ کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا اور پڑوسیوں کے ساتھ ہمیشہ خوشگوار تعلقات رکھنا چاہتا ہے لیکن اگر اشتعال دلایا گیا تو ملک کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اروناچل پردیش کے سیانگ ضلع سے بارڈر روڈ آرگنائزیشن ( بی آر او ) کے ذریعہ تعمیر کردہ اسٹریٹجک لحاظ سے اہم سیوم پل اور 27 دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جو کبھی جنگ کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا اور ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کا احترام کرتا ہے اور اس کے ساتھ خوشگوار تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ ہمارا یہ فلسفہ بھگوان رام اور بھگوان بدھ کی تعلیمات سے ہمیں وراثت میں ملا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی بھی قسم کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔مسٹر سنگھ نے کہا ”دنیا آج بہت سے تنازعات کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ ہندوستان ہمیشہ جنگ کے خلاف رہا ہے۔ یہ ہماری پالیسی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں یہ کہہ کر اس عزم کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائی کہ ‘یہ جنگ کا دور نہیں ہے’۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہم جنگ پر یقین نہیں رکھتے لیکن اگر یہ ہم پر مسلط کی گئی تو ہم لڑیں گے، ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ قوم تمام خطرات سے محفوظ رہے ، ہماری مسلح افواج تیار ہے اور ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ بی آر او ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چل رہا ہے۔ مسٹر سنگھ نے ان پروجیکٹوں کو مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں کو بڑھانے اور دور دراز علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سرحدی علاقوں کی ترقی کے لیے حکومت ہند اور بی آر او کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سرحدی علاقوں کو جوڑنا اور اس کے باشندوں کی ترقی کو یقینی بنانا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ڈولپمنٹ کے ذریعے ملک کی سلامتی کو مضبوط بنانے میں بی آر او کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔گزشتہ ماہ توانگ سیکٹر میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان سرحدی تصادم کے ایک واضح حوالہ میں وزیردفاع نے کہا حال ہی میں ہماری افواج نے شمالی سیکٹر میں مخالفانہ صورتحال کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا اور بہادری اور بروقت کارروائی کر کے حالات پر قابوپایا ۔ ایسا خطے میں بنیادی ڈھانچے کے خاطرخواہ ڈولپمنٹ کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ یہ ہمیں دور دراز کے علاقوں کے ڈولپمنٹ کے لیے مزید تحریک دیتا ہے۔‘‘سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کے ڈولپمنٹ کو گیم چینجر کے طور پر قراردیتے ہوئے، مسٹر سنگھ نے دور دراز علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے بی آر او کی ستائش کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت شمال مشرقی خطے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس سے ملک کا سیکورٹی نظام مضبوط ہوا ہے۔

Related Articles