گجرات اسمبلی کی 89 نشستوں کے لیے ووٹنگ

گاندھی نگر، ، دسمبر ۔ گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سوراشٹرا-کچھ اور جنوبی گجرات کے 19 اضلاع کی 89 سیٹوں کے لیے جمعرات کی صبح 8 بجے سخت سیکورٹی کے درمیان پولنگ شروع ہوگئی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، جو 27 سال سے ریاست پر حکومت کر رہی ہے، کو اس الیکشن میں اپنی حکومت برقرار رکھنے کا چیلنج درپیش ہے، جب کہ اہم اپوزیشن کانگریس تبدیلی کے لیے ووٹ دینے کے لیے ووٹروں کی طرف دیکھ رہی ہے۔ اس بار عام آدمی پارٹی بھی گجرات کے سیاسی میدان میں زور و شور سے اتری ہے اور اپنی جیت کا دعویٰ کر رہی ہے۔ سوراشٹر کا خطہ زرعی ہے، اس خطے کے 11 اضلاع امریلی، موربی، راجکوٹ، سریندر نگر، جام نگر، دیو بھومی دوارکا، پوربندر، گر سومناتھ، بھاو نگر اور بوٹاڈ میں کانگریس نے گزشتہ انتخابات میں بی جے پی سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کامیابی حاصل کی۔ وہاں 30 سیٹیں جیتی تھیں۔ سال 2012 میں اسے 16 سیٹیں ملی تھیں۔ پاٹیدار تحریک سے متاثرہ علاقے میں بی جے پی کی سیٹیں گزشتہ الیکشن میں 35 سے کم ہو کر 23 رہ گئی تھیں۔ گر سومناتھ، موربی اور امریلی میں بی جے پی نے پچھلے الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں جیتی تھی لیکن اس بار بی جے پی مخالف پاٹیدار تحریک خاموش دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس کے پاس اس خطے میں موڈھوڑیا جیسے مضبوط لیڈر ہیں، جن کا ووٹروں میں اپنا اثر ہے۔سوراشٹر میں، فاتح کانگریس کے 20 ایم ایل اے پچھلے پانچ سالوں میں بی جے پی میں چلے گئے ہیں۔ بی جے پی نے اس بار ان میں سے زیادہ تر کو امیدوار بنایا ہے۔ بی جے پی اس بار اس علاقے میں سخت محنت کر رہی ہے، اس علاقے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ نے امریلی میں انتخابی میٹنگیں کی ہیں۔ووٹنگ کے پہلے مرحلے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے تقریباً 25 انتخابی میٹنگیں کی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے قومی رابطہ کار اروند کیجریوال نے اپریل سے نومبر کے پہلے ہفتے تک 50 سے زیادہ پروگراموں میں شرکت کی تھی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے درمیان، پارٹی کی مہم کو بڑے پیمانے پر گجرات میں مقامی لیڈران سنبھال رہے ہیں۔ پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے بھی پولنگ سے عین قبل پارٹی کا جوش بڑھانے کے لیے گجرات میں سرگرم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے پیر کی شام احمد آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔چیف الیکٹورل آفیسر پی بھارتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن گجرات اسمبلی انتخابات کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ ، دسمبر کو پہلے مرحلے میں 89 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے پولنگ کےلئے 1,06,963 ملازمین/ افسروں کو تعینات کیا جائے گا، جس میں 27,978 ریٹرننگ افسران اور 78,985 پولنگ عملہ شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں 19 اضلاع میں 89 سیٹوں کے لیے کل 2,39,76,670 ووٹر ہیں جن میں سے 1,24,33,362 مرد، 1,15,42,811 خواتین اور 497 خواجہ سرا ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشنوں اور عملے اور الیکشن میں استعمال ہونے والے ای وی ایم اور وی وی پیٹ (34324 بی یو، 34324 سی یو اور 38،749 وی وی پیٹ) کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 17 امیدواروں والی 65-موربی سیٹ پر 02 بیلٹ یونٹ ہوں گی جبکہ سورت کے 163-لمبایت حلقہ میں 44 امیدوار ہوں گے، جس میں تین بیلٹ یونٹ ہوں گی۔جمعرات کو پہلے مرحلے میں 89 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے کل 788 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں 70 خواتین اور 718 مرد شامل ہیں، جن میں حکمران بی جے پی اور اہم اپوزیشن کانگریس کے امیدوار بھی شامل ہیں۔ پارٹیوں کی کل تعداد 39 ہے۔ ریاست میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے نو خواتین اور 80 مردوں، اہم اپوزیشن کانگریس نے چھ خواتین سمیت کل 89 سبھی سیٹوں پر، عام آدمی پارٹی (آپ) نے 88، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے 57 اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے چھ نشستوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں جبکہ 339 آزاد امیدواروں میں 35 خواتین اور 304 مرد شامل ہیں۔ تمام امیدواروں نے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے گھر گھر رابطہ شروع کر دیا ہے۔ پولنگ ، دسمبر کو صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی۔انتخابات کے پہلے مرحلے میں 163 این آر آئی ووٹر بشمول 125 مرد اور 38 خواتین بھی اپنا حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔ ریاست کی 89 اسمبلی سیٹوں کے لیے پہلے مرحلے میں 3331 شہری پولنگ اسٹیشنوں میں 9014 پولنگ اسٹیشن ہیں جب کہ 11071 دیہی پولنگ اسٹیشنوں میں 16,416 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ خصوصی پولنگ اسٹیشنوں میں 89 ماڈل پولنگ اسٹیشن، 89 دیویانگ آپریٹڈ، 89 ماحول دوست، 611 سکھی، 18 نوجوانوں سے چلنے والے پولنگ اسٹیشن شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں 9606 سرویس ووٹرز ہوں گے جن میں 9371 مرد اور 235 خواتین ووٹر، 4945 99 سال سے زیادہ عمر کے، 18 سے 19 سال کی عمر کے 5,74,560 ووٹر شامل ہیں۔محترمہ بھارتی نے یو این آئی کو بتایا کہ ریاست میں پہلے مرحلے میں کچھ (06)، سریندر نگر (05)، موربی (03)، راجکوٹ (08)، جام نگر (05)، دیو بھومی دوارکا (02)، پوربندر (02)، جوناگڑھ (05)، گر سومناتھ (04)، امریلی (05)، بھاو نگر (07)، بوٹاڈ (02)، نرمدا (02)، بھروچ (05)، سورت (16)، تاپی (02)، ڈانگ (01)، نوساری (04) اور ولساڈ (05) نشستوں کے لیے 19 اضلاع میں کل 89 نشستوں کے لیے کل 2,39,76,670 ووٹرز ہیں، جن میں 1,24,33,362 مرد، 1,15,42,811 خواتین اور 497 خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہیں۔ پہلے مرحلے کی پولنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم روکنے کے اصول کے تحت منگل کی شام 5 بجے انتخابی مہم ختم ہو گئی تھی۔ اس کے بعد پولنگ ایریاز میں کوئی غیر مجاز باہری شخص نہیں رہے گا۔ اب ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے امیدوار گھر گھر جا کر رابطہ میں مصروف ہوگئے ہیں۔ریاست کے 33 اضلاع کی کل 182 اسمبلی سیٹوں کے لیے دو مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ ریاست کی 89 سیٹوں پر پہلے مرحلے میں ، دسمبر کو اور بقیہ 93 سیٹوں پر دوسرے مرحلے میں 5 دسمبر کو انتخابات ہوں گے۔ دونوں مرحلوں کے ووٹوں کی گنتی 8 دسمبر کو ایک ساتھ ہوگی اور ووٹنگ کا عمل 10 دسمبر کو مکمل ہوگا۔ ہماچل پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی بھی 8 دسمبر کو ہی ہونی ہے۔

Related Articles