فائیو جی کی شروعات کے ساتھ آئی ٹی کے ریاستی وزراء کی ڈیجیٹل انڈیا کانفرنس کا انعقاد

نئی دہلی، اکتوبر ۔آئی ایم سی 2022 کے افتتاحی اجلا س کے بعدالیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی اور ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیور شپ کے وزیر مملکت راجیوچندر شیکھر اور مواصلات کے وزیر مملکت دیوسنگھ چوہان اور بارہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی آندھر ا پردیش ، آسام ، بہار ، مدھیہ پردیش ، گجرات ، گوا ، منی پور ،اتراکھنڈ ، تلنگانہ ، میزورم ،سکم اور پڈوچیری سے تعلق رکھنے والے آئی ٹی وزراء کی موجودگی میں مواصلات ، الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی اورریلویز کے منسٹر اشونی ویشنو کی صدارت میں ‘‘ریاستی آئی ٹی وزرا کی ڈجیٹل انڈیا کانفرنس ’’منعقد ہوئی۔بارہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے آئی ٹی وزراء نے کانفرنس میں شرکت کی اور 5- جی کی قومی شروعات کا استقبال کیااپنے خطبہ استقبالیہ اور ابتدائی تاثرات میں میٹ وائی کے سکریٹری الکیش کمار شرما نے اس بات کا اشتراک کیا کہ کس طرح ڈیجیٹل انڈیا نے وبا کے دوران اپنے استحکام کو ثابت کیا۔انہوں نے تازہ ترین اقدامات جیسے کہ مائی اسکیم ، میری پہچان ، ڈجیٹل بھاشنی اور پی ایل آئیز ، جن کا فائدہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ زندگی کی آسانی کو بہتر بنانے اور تجارت کرنے میں آسانی کے لئے اٹھایا جاسکتا ہے، کا اشتراک کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس دہائی کو ہندوستان کا ٹیک ایڈ بنانے کے لئے ہرطرح کی ممکنہ کوششیں کی جائیں ۔اپنے خطاب میں دیو سنگھ چوہان نے کہا کہ آج ہندوستان میں 5- جی خدمات کا تعارف ایک تاریخی دن ہے۔ انہوں نے یہ اشتراک کیا کہ آر او ڈبلیو اجازت حاصل کرنے کے لئے جو وقت لگتا تھا وہ تین ماہ سے چھ دن تک کم ہوگیا ہے۔ راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ترقی کے لئے ایک بے مثال موقع ہے اوردنیا ہندوستان کی طرف ایک قابل اعتبار سپلائی چین شریک کار کے طورپر خاص طور سے الیکٹرانک شعبے میں دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے ڈجیٹل ڈیوائز ، ڈجیٹل ڈیٹا ، گہری ٹکنالوجیوں اور سپلائی چین میں زبردست ڈائیورسی فکیشن کا تذکرہ کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ٹیم انڈیا کے طورپر کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے،اسٹارٹ اپ ثقافت کو 3/2 ٹئیر شہروں کے لئے پالیسی بنانے کے لئے ، انڈیا اسٹاک حل سے فائدہ اٹھانے کے لئے اور اس کے ارد گرد تعمیر ڈجیٹل پلیٹ فارموں سے فائدہ اٹھانے کے لئے پی ایل آئی اسکیموں سے فائدہ اٹھانا چاہئے تاکہ شہریوں پر مرتکز اورتجارت پر مرتکز خدمات کو معیاری بنایا جاسکے ۔مسٹر اشونی ویشنو نے اپنے ابتدائی خطاب میں کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر مشتمل ٹیم ڈجیٹل انڈیا کو نوجوانوں اور 1.3 ارب لوگوں کی خواہشات کی تکمیل کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ توجہ ،روزگار کی تخلیق ، 2026 تک ایک ٹریلین ڈالر ڈجیٹل اقتصاد کے ٹارگیٹ کے حصول اور ایک کروڑ ڈیجیٹل روزگار کے حصول پر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئی پالیسیوں یعنی ٹیلی کام بل اور ڈجیٹل ڈاٹا پروٹیکشن بل کے ظہور کے ساتھ ریاستوں کی ہمت افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنی تعمیری تجاویز کا اشتراک کریں۔اسی لئے ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے آئی ٹی وزرا نے اپنی متعلقہ ریاستوں میں کنکٹوٹی کی پیش رفت ، الیکٹرانک مینوفیکچرنگ مساعی ، ڈیجیٹل انڈیا کے تحت کئے گئے ای – گورننس اقدامات کومشترک کیا۔ انہوں نے کنکٹوٹی سے متعلقہ مسائل ،زیادہ سے زیادہ این آئی ای ایل آئی ٹی ، سی ڈی اے سی ، ایس ٹی پی آئی کے مراکز کھولنے اور ابھرتے میدانوں اور پالیسی معاملات میں سی او ای کے کھولنے کو شیئر کیا ۔اپنے اختتامی تاثرات میں ایم ای آئی ٹی نے بتایا کہ کنکٹوٹی ڈجیٹل انڈیا کے لئے اور ملک کے ہرکونے تک پہنچنے کے لئے بہت اہم ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ 500 دنوں میں نئے 25000 ٹاورس لگانے کے لئے 36000 کروڑروپے کی منظوری دی گئی ہے۔ٹاورس کو لگانے کی جگہوں کی فہرست ریاستوں کے چیف سکریٹریز کی مشاورت سے تیار کی جاتی ہے۔ریاستیں فہرست پر مزیدنظر ثانی کرسکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ 1.64 لاکھ کروڑروپے بی ایس این ایل کے احیاء کے لئے استعمال کئے جائیں گے اور اس کو اگلے 18 مہینوںمیں شروع کردیا جائے گا۔ ڈیزائن ان انڈیا اور میک ان انڈیا بڑے مستفیدین ہوں گے۔ انہوں نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تیزی سے پی ایم گتی شکتی میں شامل ہونے پر مبارکباددی ۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ فائبر نیٹ ورک ایک کامن پورٹل پر رکھا جائے گا، جو ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں اور ڈجیٹل تبدیلی والے پروجیکٹوں کی منصوبہ سازی میں مد دگار ثابت ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ پالیسی سے متعلقہ معاملہ ریاستوں سے مشورے کے بعد طے کئے جاتے ہیں / کئے جائیں گے ۔انہوں نے یہ بھی شئیر کیا کہ 2000 کروڑروپے کی لاگت کے کیپٹل اخراجات کے لئے ریاستوں کی خصوصی امداد کی حمایت کی گئی ہے ۔ انہوں نے ریاستوں کی ہمت افزائی کی کہ وہ فعال بنیں اور اپنی ریاستوںمیں تجارت کو مبذول کرنے کے لئے تجارت -دوستانہ پالیسیاں وضع کریں ۔سب کا ساتھ اور سب کا وکاس نعرے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں خواہ وہ بڑے ہوں یا چھوٹے کی طرف سے عہد بندیاں ڈجیٹل انڈیا کو زیادہ بلند سطح تک لے جانے کے لئے اور آتم نربھر بھارت اور ٹریلین ڈالر ڈیجیٹل معیشت کے حصول کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔انڈیا موبائل کانگریس ( آئی ایم سی 2022) کے چھٹے ایڈیشن کے ساتھ ریاستی آئی ٹی وزراء کی ڈجیٹل انڈیا کانفرنس یکم اکتوبر منعقد ہوئی ،جس کا افتتاح وزیراعظم نریندرمودی نے کیا۔صنعتی دنیا سے تعلق رکھنے والی ممتاز شّخصیات ریلائنس انڈسٹریز کے مکیش امبانی ، بھارتی انٹر پرائزز کے سنیل بھارتی متل ، آدتیہ برلا گروپ کے کمار منگلم برلااور دوسری مختلف اہم شخصیات نے افتتاح کورونق بخشی ۔ اس نے 5 – جی کی قومی شروعات ، نمائشوں اور تعلیم ،صحت ،ورکرسیفٹی ،اسمارٹ زراعت وغیرہ میں مختلف 5-جی کے استعمال کے حالات کا مشاہدہ کیا۔

Related Articles