گوشت اور گوشت کی مصنوعات کی اشتہارات پر پابندی کا مطالبے والی جین تنظیم کی عرضداشت کی سماعت سے ممبئی ہائی کورٹ کا انکار

ممبئی، ستمبر۔بمبئی ہائی کورٹ نے جین دھرم کے مذہبی ادارہ کی جانب سے گوشت اور گوشت کی مصنوعات نیز نان وئجیٹرین کھانوں کے اشتہارات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضداشت کی سماعت سے ہی یہ کہکر انکار کر دیا کہ عرض گزار دوسرے کے حقوق کیوں چھیننا چاہتا ہے ۔عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ پر منحصر ہیکہ اس قسم کا اشتہار دیکھیں یا نہیں نیز اس قسم کا مطالبہ کرکے آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کرکے دوسروں کے حقوق پر کوچھیننے کی کوششش کی جارہی ہے ۔چیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس مادھو جمدار کی ڈویژن بنچ نے پیر کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدالت صرف اس صورت میں مداخلت کر سکتی ہے جب شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہو۔مفاد عامہ کی عرضداشت آتما کمل لبدھی سوریشور جی جین گیانرندیر ٹرسٹ، شیٹھ موتیشا مذہبی اور چیریٹیبل ٹرسٹ، شری وردھمان پریوار اور تاجر جیوتیندرا رامنی کلال شاہ نے دائر کی تھی۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ مہاراشٹر حکومت کو ہدایت جاری کرے کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں گوشت اور گوشت کی مصنوعات کے اشتہارات پر پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کرے۔ درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا کہ ان کے اہل خانہ بشمول ان کے بچے ایسے پرومو دیکھنے پر مجبور ہیں۔ چیف جسٹس دتا نے کہا کہ پابندی عائد کرنا مقننہ کے دائرہ کار میں آتا ہے اور وہ اس طرح کے قانون/قواعد کو نہیں بنا سکتی۔

Related Articles