نائب صدر کا انتخاب: مودی، منموہن، سونیا ووٹنگ میں حصہ لیا

نئی دہلی، اگست۔وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس صدر سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور حکومت اور اپوزیشن کے کئی بڑے لیڈروں نے نائب صدر کے انتخاب کے لیے ہفتہ کو ہونے والے انتخابات میں اپنا حق رائے دہی کا استعمال کیا۔مسٹر مودی نائب صدر کے انتخاب میں سب سے پہلے ووٹ ڈالا۔ اس مرتبہ حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) سے جگدیپ دھنکھر اور اپوزیشن کی مارگریٹ الوا 16ویں نائب صدر کے انتخاب میں میدان میں ہیں۔ موجودہ نائب صدر وینکیا نائیڈو کی پانچ سالہ میعاد 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ووٹروں میں مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جے پی نڈا، سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، کانگریس صدر سونیا گاندھی شامل ہیں۔پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اراکین صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹ ڈال سکیں گے۔ ووٹوں کی گنتی آج ہوگی۔ نائب صدر کے الیکٹورل کالج میں اکیلے بی جے پی کے پاس 780 ووٹوں میں سے 394 ووٹ ہیں۔ قومی جمہوری اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے پارلیمنٹ میں 441 اراکین ہیں۔ ان میں سے 394 کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے۔ راجیہ سبھا میں پانچ نامزد اراکین نے بھی قومی جمہوری اتحاد کے امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بیجو جنتا دل، وائی ایس آر کانگریس پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، تیلگو دیشم پارٹی، شرومنی اکالی دل، شیو سینا- ایکناتھ شنڈے دھڑے نے بھی مسٹر دھنکھر کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔اپوزیشن کیمپ میں موجود ترنمول کانگریس نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ مسٹر دھنکھر اس سے قبل مغربی بنگال کے گورنر تھے اور نائب صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی سے قبل انھوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کی تھی۔ اپوزیشن امیدوار محترمہ الوا نے ترنمول کانگریس کے اس فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔نومنتخب نائب صدر نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو کی میعاد ختم ہونے کے ایک دن بعد 14 اگست کو حلف لیں گے۔آئین کے مطابق نائب صدر راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر کام کرتے ہیں۔

Related Articles