مصری صدرکی امیرِقطرسے دوطرفہ تعلقات ،علاقائی اور عالمی امور پربات چیت

قاہرہ،جون۔مصرکے صدرعبدالفتاح السیسی نے ہفتے کے روز امیرِقطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں،اہم علاقائی اورعالمی امور پر بات چیت کی ہے۔امیرِ قطر کا کئی برس کے بعد قاہرہ کا یہ پہلا دورہ کیا ہے۔وہ جمعہ کو مصر پہنچے تھے۔مصری صدارت کے ایک بیان کے مطابق دونوں لیڈروں نے ملاقات میں علاقائی سطح پر ہونے والی پیش رفت اور عالمی موضوعات کے علاوہ امریکی صدر جو بائیڈن کے جولائی میں مشرق اوسط کے آیندہ دورے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے خاص طورپر توانائی اور زراعت کے شعبوں میں باہمی تعاون اور مصر میں قطرکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے اتفاق کیاہے۔شیخ تمیم آل ثانی صدرالسیسی سے بات چیت کے لیے قاہرہ کے اتحادیہ صدارتی محل پہنچے تو ان کا پْرتپاک استقال کیا گیا۔استقبالیہ تقریب میں دونوں رہنماؤں نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور بینڈز کی دھن پر مصر اور قطر کے قومی ترانے بجائے گئے۔مصرکے سرکاری روزنامے الاہرام نے خبردی ہے کہ مذاکرات کا مقصد 2021 کے اوائل میں دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان روابط کو’’مکمل طور پر معمول‘‘ پرلانا ہے۔اخبار نے ایک بے نامی ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دونوں ممالک مصر کی تباہ حال معیشت میں قطری سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔شیخ تمیم کے دورے کے موقع پرمصر اور قطرکی مشترکہ کاروباری کونسل کا بھی اجلاس ہوا۔اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اورسرمایہ کاری کو بہتر بنانا تھا۔ قطر نے مارچ میں مصر کی معیشت میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔مصری معیشت یوکرین پر روس کے حملے کے رد عمل میں بری طرح متاثرہوئی ہے۔مصری وزیر تجارت و صنعت نوین جمعہ نے گذشتہ ہفتے دوحہ میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر قطری حکام کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ مصری بیان کے مطابق انھوں نے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے سربراہ منصور بن ابراہیم المحمود سے ملاقات کی۔اس میں مصرمیں اتھارٹی کے مالیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔توانائی سے مالا مال قطر مصر میں سرمایہ کاری کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔اس کی توجہ رئیل اسٹیٹ اور تیل کے شعبوں پر مرکوز ہے۔اس میں قاہرہ دریائے نیل کے کنارے 1.3 ارب ڈالرکی لاگت سے ایک لگڑری ہوٹل کی تعمیر بھی شامل ہے۔قطرپیٹرولیم کا 4.4 ارب ڈالر لاگت کی حامل تیل صاف کرنے کی فرم میں بھی بڑا حصہ ہے۔قطرکی سرمایہ کاری مصر کی معیشت کو سنبھالا دینے کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگی کیونکہ اس وقت وہ کرونا وائرس کی وَبا اور یوکرین میں روس کی جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے افراط زر کی لہر کے نتیجے میں دباؤکا شکار ہے۔اس کے سبب اس وقت عالمی اور ملکی مارکیٹوں میں تیل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ چکی ہیں۔ دیگر خلیجی بادشاہتوں نے بھی حالیہ مہینوں میں عرب دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک مصر میں اربوں کی امداد اور سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔امیرِ قطر نے مصر کا یہ دورہ امریکی صدر جو بائیڈن کی 13 سے 16 جولائی تک مشرق اوسط میں آمد سے قبل کیا ہے۔امریکی صدر اسرائیل، مغربی کنارے اور سعودی عرب جائیں گے۔صدرعبدالفتاح السیسی اور شیخ تمیم آل ثانی، دونوں امریکی صدر کے ساتھ سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سربراہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل، عراق اور مصر کے شریک ہوں گے۔

Related Articles