اتراکھنڈ میں ہندوستانی علمی روایات پر مبنی تعلیم دی جائے گی: راوت

نینی تال، مئی۔اتراکھنڈ کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر ڈاکٹر دھن سنگھ راوت نے کہا کہ ان کی حکومت اس سال سے ریاست میں نئی ​​تعلیمی پالیسی نافذ کرے گی۔ حکومت کی طرف سے ہندوستانی علمی روایات پر مبنی کورسز لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔نینی تال میں کماون یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر راوت نے کہا کہ ریاست میں تعلیم کے مختلف آپشنز پرخاص طور پر ہندوستانی علمی روایات کی بنیاد پر مبنی تعلیم فراہم کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ۔ اس سے طلباء کو اپنی دلچسپی کے موضوع کے انتخاب کی آزادی ملے گی۔ جلد ہی ویدوں، علم نجوم، ویدک ریاضی، گڑھوالیکماؤنی زبانوں کے ساتھ ساتھ علاقائی زبانوں کی تعلیم بھی دی جائے گی۔طلباء کو اتراکھنڈ کی تاریخ کے بارے میں بھی تعلیم دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بالخصوص کماؤں میں دھرم شالوں کی تاریخ بہت دلچسپ رہی ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ جسولی دیوی کی دھرم شالوں سے متعلق تاریخ کو بھی نصاب میں شامل کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کو روزگار کے قابل بنانے کے ساتھ ساتھ اسے دلچسپ بنایا جائے گا۔ اب تک کالجوں میں 45 موضوعات کی تعلیم دی جاتی رہی ہے۔ آنے والے وقت میں 75 موضوعات میں تعلیم کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ کسی بھی طالب علم پر موضوع مسلط نہیں کیا جائے گا۔ طلباء اپنی دلچسپی کے موضوعات پڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیجنڈز کو بھی سلیبس میں شامل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کی کوشش ہے کہ ریاست میں تعلیم کے لیے نقل مکانی نہ ہو۔ ہر بلاک میں ایک ایک کالج کھولا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر ضلع میں خواتین کا ایک ہاسٹل فراہم کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ طلباء کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کالجز کو 40 لاکھ کتابیں فراہم کی جائیں گی جو کہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہوگا۔

Related Articles