’فی امان اللہ‘ کے ڈیزائن کا ہار پہننے پر دپیکا پڈوکون کی تعریفیں

ممبئی،مئی۔بولی وڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون کی جانب سے ’کانز فیسٹیول‘ میں دیدہ زیب لباس کے ساتھ ’فی امان اللہ‘ کے ڈیزائن کا ہار پہننے پر ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں اور ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلے کا اعزاز رکھنے والے کانز فیسٹیول کا آغاز 17 مئی سے ہوا تھا اور میلہ 28 مئی تک جاری رہے گا۔میلے میں دپیکا پڈوکون کے علاوہ بھی دیگر بھارتی اداکارائیں جلوے بکھیرتی دکھائی دیں گی جب کہ اس میں امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، اسپین اور پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک کی اداکارائیں بھی جلوے بکھیرتی نظر آئیں گی۔دپیکا پڈوکون اس بار کانز فیسٹیول کی جیوری کا بھی حصہ ہے، تاہم وہ وہاں پر مختلف برانڈز کی تشہیر بھی کرتی دکھائی دیں اور ان کے تمام اندازوں کو سراہا گیا مگر ان کے ایک انداز، لباس اور جیولری کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔ویب سائٹ ’ٹائمز ناؤ‘ کے مطابق دپیکا پڈوکون نے 75 ویں کانز فیسٹیول کے دوسرے دن معروف کلاتھنگ برانڈز کا دیدہ زیب لباس پہنا، جس کے ساتھ انہوں نے سابیا ساچی کی ہی جانب سے تیار کردہ خصوصی ہار بھی پہنا۔اداکارہ کی جانب سے پہنے گئے ہار کو گلابی، ہرے، سفید اور نیلے رنگ کے ہیروں سے تیار کیا گیا تھا، جس کا ڈیزائن قدیم ہندوستان کی مہارانیوں کے زیورات کی طرح بنایا گیا تھا۔دپیکا پڈوکون کی جانب سے پہنے گئے ہار کی خاص بات یہ تھی کہ اس کے ڈیزائن کو جہاں قدیم ہندوستانی روایات کے مطابق بنایا گیا تھا، وہیں اس میں مشرقی وسطی اور خصوصی طور پر عرب ثقافت کا عکس بھی دیا گیا تھا۔ان کی جانب سے پہنے گئے ہار میں ’فی امان اللہ‘ کے جملے کے بھی ہیرے میں جڑا گیا تھا، جس وجہ ان کا ہار شائقین کی توجہ کا مرکز رہا۔دپیکا پڈوکون کے ہار کی جہاں خواتین نے تعریفیں کیں، وہیں مرد حضرات نے بھی ان کے لباس اور فیشن کو سراہا۔مذکورہ ہار اور لباس کے علاوہ بھی دپیکا پڈوکون نے کانز فیسٹیول میں متعدد لباس اور فیشن متعارف کرائے، وہ گزشتہ چند سال سے مسلسل کانز کا حصہ بنتی آ رہی ہیں۔دپیکا پڈوکون نے اپنے انسٹاگرام پر بھی ’فی امان اللہ‘ کے ڈیزائن کے ہار کے ساتھ بنوائی گئی ویڈیو بھی شیئر کی جب کہ ان کی تصاویر کو سابیا ساچی نے اپنے انسٹاگرام پر بھی شیئر کیا۔علاوہ ازیں اداکارہ کے ہار کی تصاویر کو دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی شیئر کرتے ہوئے ان کے فیشن کی تعریفیں کیں۔

Related Articles