ایئرلائنز نے کلائمیٹ چینج کے اہداف میں ایک کے سوا کوئی ہدف پورا نہیں کیا

لندن،مئی۔ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایئر لائنز نے 2000میں طے پانے والے کلائمٹ چینج کا ایک کے سوا کوئی ہدف پورا نہیں کیا،ہوابازی کی صنعت نے ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کیلئے خود اپنے اہداف مقرر کئے تھے ،برطانوی ہوابازی کی صنعت کے ایک نمائندے نے بتایا کہ انڈسٹری نے گرین ہائوس گیس کے اخراج میں نمایاں کمی کرنے کا وعدہ کیاتھا۔2018میں ہوابازی کی صنعت نے برطانیہ میں 7فیصد آلودگی خارج کی ،اس حوالے سے ریسرچ کرنے والی تنظیم پازیبل نے یہ معلوم کرنے کیلئے کہ ایئر لائنز پر یہ اعتبار کیاجاسکتاہے کہ وہ کلائمٹ چینج کا سبب بننے والے آلودگی کے اخراج کے حوالے سے اپنے کردار پر کنٹرول کرلے گی۔ کمپنیز نے بڑے بلند آہنگ میں آواز پر کنٹرول کیلئے اعلانات کئے تھے کئی سال تک وہ اس پر بات کرتے رہے اس کے بعد یہ ہدف خاموشی سے پس منظر میں چلاگیا۔پازیبل کے لیو مورے نے بتایا کہ ریسرچ میں صرف ان اہداف پر ریسرچ کی گئی جو ایئر لائنز نے خود 2000میں طے کئے تھے ،زیادہ تر اہداف کا تعلق کم دھواں خارج کرنے والے فیول استعمال کرنے،طیاروں میں زیادہ گرین فیول کے استعمال اور فیول کو زیادہ موثر بنانے زیادہ اہداف سے متعلق تھے،ریسرچ سے پتہ چلا کہ ایزی جیٹ واحد کمپنی تھی جس نے ایک ہدف پورا کیا اس نے فی مسافر فی کیلومیٹر فیول جلانے میں 2015کے مقابلے میں3 فیصد کمی کی لیکن وہ بھی دیگر اہداف پورے نہیں کرسکاجن میں2007 میں ایکو جیٹ تیار کرنے کاہدف شامل تھا جو موجودہ طیاروں کے مقابلے میں 50فیصد CO2کم خارج کرے گا،اس وعدے کا 2009میں دوبارہ اعادہ کیاگیا لیکن کمپنی نے یہ ہدف بھی ترک کردیا اور ایکوجیٹ تیار نہیں کئے گئے۔ایزی جیٹ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہمارا مقصد پرواز کے دوران دھویں کے اخراج کو بالکل ختم کرناہے۔پازیبل کاکہناہے کہ ورجن اٹلانٹک نے 2010-12کے دوران کہاتھا کہ 2020 تک وہ بایو فیول استعمال کرنے لگے گا گزشتہ سال دوبارہ اس کاذکر کیاگیا اب ورجن اٹلانٹک کا کہناہے کہ 2030تک وہ 10فیصد متبادل فیول استعمال کرنے لگے گا،چیریٹی نے یہ بھی شکایت کی ورجن گروپ کے بانی رچرڈ برانسن نے عالمی حدت کامقابلہ کرنے کیلئے 3بلین ڈالر دینے کاوعدہ کیاتھا لیکن یہ وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔ورجن نے اس پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔لیو مورے نے بتایا کہ ہوابازی کی صنعت سب سے زیادہ کاربن خارج کرتی ہے اور ٹیکنیکل حل کی بات کی جائے تو اس کا کوئی اچھا متبادل موجود نہیں ہے ،کارکردگی بہتر ہورہی ہے لیکن پروازوں میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے ،اس رپورٹ کے جواب میں ایئر انڈسٹری ایسوسی ایشن کے سربراہ میٹ گورمین نے بتایا کہ ٹیکنالوجی میں بہتری کے معنی مسافروں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے لیکن اس کے معنی دھوئیں کا زیادہ اخراج نہیں ہے انڈسٹری دھوئیں کے اخراج میں کمی کرنے کیلئے تیزی سے کام کررہی ہے لیکن ہوابازی کو دھوئیں سے پاک کرنا بہت بڑا چیلنج ہے ،مورے کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ سے حکومت کی جانب سیکلائمٹ چینج کے پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کے دعوے کی نفی ہوتی ہے۔

ایئرلائنز نے کلائمیٹ چینج کے اہداف میں ایک کے سوا کوئی ہدف پورا نہیں کیا
لندن،مئی۔ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایئر لائنز نے 2000میں طے پانے والے کلائمٹ چینج کا ایک کے سوا کوئی ہدف پورا نہیں کیا،ہوابازی کی صنعت نے ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کیلئے خود اپنے اہداف مقرر کئے تھے ،برطانوی ہوابازی کی صنعت کے ایک نمائندے نے بتایا کہ انڈسٹری نے گرین ہائوس گیس کے اخراج میں نمایاں کمی کرنے کا وعدہ کیاتھا۔2018میں ہوابازی کی صنعت نے برطانیہ میں 7فیصد آلودگی خارج کی ،اس حوالے سے ریسرچ کرنے والی تنظیم پازیبل نے یہ معلوم کرنے کیلئے کہ ایئر لائنز پر یہ اعتبار کیاجاسکتاہے کہ وہ کلائمٹ چینج کا سبب بننے والے آلودگی کے اخراج کے حوالے سے اپنے کردار پر کنٹرول کرلے گی۔ کمپنیز نے بڑے بلند آہنگ میں آواز پر کنٹرول کیلئے اعلانات کئے تھے کئی سال تک وہ اس پر بات کرتے رہے اس کے بعد یہ ہدف خاموشی سے پس منظر میں چلاگیا۔پازیبل کے لیو مورے نے بتایا کہ ریسرچ میں صرف ان اہداف پر ریسرچ کی گئی جو ایئر لائنز نے خود 2000میں طے کئے تھے ،زیادہ تر اہداف کا تعلق کم دھواں خارج کرنے والے فیول استعمال کرنے،طیاروں میں زیادہ گرین فیول کے استعمال اور فیول کو زیادہ موثر بنانے زیادہ اہداف سے متعلق تھے،ریسرچ سے پتہ چلا کہ ایزی جیٹ واحد کمپنی تھی جس نے ایک ہدف پورا کیا اس نے فی مسافر فی کیلومیٹر فیول جلانے میں 2015کے مقابلے میں3 فیصد کمی کی لیکن وہ بھی دیگر اہداف پورے نہیں کرسکاجن میں2007 میں ایکو جیٹ تیار کرنے کاہدف شامل تھا جو موجودہ طیاروں کے مقابلے میں 50فیصد CO2کم خارج کرے گا،اس وعدے کا 2009میں دوبارہ اعادہ کیاگیا لیکن کمپنی نے یہ ہدف بھی ترک کردیا اور ایکوجیٹ تیار نہیں کئے گئے۔ایزی جیٹ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہمارا مقصد پرواز کے دوران دھویں کے اخراج کو بالکل ختم کرناہے۔پازیبل کاکہناہے کہ ورجن اٹلانٹک نے 2010-12کے دوران کہاتھا کہ 2020 تک وہ بایو فیول استعمال کرنے لگے گا گزشتہ سال دوبارہ اس کاذکر کیاگیا اب ورجن اٹلانٹک کا کہناہے کہ 2030تک وہ 10فیصد متبادل فیول استعمال کرنے لگے گا،چیریٹی نے یہ بھی شکایت کی ورجن گروپ کے بانی رچرڈ برانسن نے عالمی حدت کامقابلہ کرنے کیلئے 3بلین ڈالر دینے کاوعدہ کیاتھا لیکن یہ وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔ورجن نے اس پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔لیو مورے نے بتایا کہ ہوابازی کی صنعت سب سے زیادہ کاربن خارج کرتی ہے اور ٹیکنیکل حل کی بات کی جائے تو اس کا کوئی اچھا متبادل موجود نہیں ہے ،کارکردگی بہتر ہورہی ہے لیکن پروازوں میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے ،اس رپورٹ کے جواب میں ایئر انڈسٹری ایسوسی ایشن کے سربراہ میٹ گورمین نے بتایا کہ ٹیکنالوجی میں بہتری کے معنی مسافروں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے لیکن اس کے معنی دھوئیں کا زیادہ اخراج نہیں ہے انڈسٹری دھوئیں کے اخراج میں کمی کرنے کیلئے تیزی سے کام کررہی ہے لیکن ہوابازی کو دھوئیں سے پاک کرنا بہت بڑا چیلنج ہے ،مورے کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ سے حکومت کی جانب سیکلائمٹ چینج کے پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کے دعوے کی نفی ہوتی ہے۔

 

Related Articles