مقتدیٰ الصدر کا اسرائیل سے نارملائزیشن کو’جرم‘ قرار دینے کا قانون

بغداد،اپریل۔عراق میں الصدر گروپ کے سربراہ مقتدیٰ الصدرنے ہفتیکے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کراسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کیعمل کو’جرم‘ قرار دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے ایک مسودہ قانون تیار کیا ہے جسے جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پرایک ٹویٹ میں مقتدیٰ الصدر نے کہا کہ ان کی جماعت کا انتخابی عمل میں حصہ لینے کے اسباب میں ایک سبب اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے خلاف اور خطیمیں اسرائیل کی بالا دستی کی روک تھام تھا۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی الصدرگروپ اوراس کے اتحادی ایک ایک مسودہ قانون کو پارلیمنٹ میں رائے شماری کے لیے پیش کریں گے۔خیال رہے کہ عراق کے قانون کے تحت ملک میں صہیونیت کی ترویج پرقابل سزا جرم قرار دیا ہے۔ اس قانون کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے جرم پر سزائے موت مقرر ہے۔عراق کے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی نوعیت کے تعلقات نہیں ہیں اور عراق کی بیشتر بڑی سیاسی قوتیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیخلاف ہیں۔

Related Articles