یوپی میں بی جے پی کی اقتدار میں واپسی

لکھنؤ:مارچ۔اترپردیش اسمبلی انتخابات کے غیر حتمی نتائج کے مطابق رجحانات میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے اقتدار میں واپسی کرلی ہے۔ابھی تک موصول اطلاع کے مطابق 403سیٹوں کے رجحانات میں بی جے پی اور اس کی اتحاد پارٹیاں 264اسمبلی نششتوں پر سبقت حاصل ہے جبکہ مین اپوزیشن سماج وادی پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو 131سیٹوں پر سبقت حاصل ہے۔ جبکہ بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کو2،کانگریس کو2،راجہ بھیا کی قیادت والی جن ستا دل لوک تانترک کو 2سیٹوں پر سبقت حاصل ہے۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور سے ناقابل شکست ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں جبکہ ایس پی سربراہ اکھلیش بھی کرہل سے ریکارڈ ووٹوں سے آگے ہیں۔دونوں ہی لیڈران پہلی بار اسمبلی انتخابات لڑرہے ہیں۔اگر معروف چہروں کی بات کریں تو بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) چھوڑ کر سماج وادی پارٹی(ایس پی) میں شمولیت اختیار کرنے والے سوامی پرساد موریہ فاضل نگر سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سے کافی پیچھے ہیں۔ جبکہ نائب وزیر اعلی کیسو پرساد موریہ سراتھو سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار پلوی پٹیل پر معمولی سبقت حاصل کرلی ہے اس سیٹ پر کافی کانٹنے کا مقابلہ ہے۔وہیں یوپی کانگریس کے ریاستی صدر اجئے کما للو کے لئے نتائج کافی پریشان کن ہیں وہ اپنے اسمبلی حلقے تمکوہی راج سے تیسرے نمبر پر چل رہے ہیں جبکہ ای ڈی کے جوائنٹ ڈائرکٹر کی نوکری چھوڑ کر بی جے پی کو رکنیت اختیار کرنے والے راجیشور سنگھ نے سماج وادی پارٹی کے ابھیشیک مشرا پر ناقبل تسخیر سبقت حاصل کرلی ہے۔ رجحانا ت میں ایس پی کے سینئر رہنما اعظم خان کے آبائی ضلع رامپور میں سماجو ادی پارٹی پانچوں اسمبلی حلقے میں آگے چل رہی ہے اعظم خان و بیٹے عبداللہ اپنے حریفوں سے کافی آگے چل رہے ہیں۔اکھلیش کے پارلیمانی حلقے اعظم گڑھ کی10سیٹوں پر ایس پی امیدوار آگے ہیں جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی کے کل 5اسمبلی حلقوں پر بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتیں آگے ہیں۔جبکہ ضلع اجودھیا کی 5اسمبلی حلقوں سے موصول اتبدائی رجحانات میں 4پر بی جے پی اور ایک پر ایس پی امیدوار کو سبقت حاصل ہے۔رجحانات میں دو درجن سے زیادہ سیٹیں ایسی ہیں جن پر سماج وادی پارٹی کے امیدوار کافی کم مارجن سے پیچھے چل رہے ہیں۔

 

Related Articles