سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کی پاداش میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے پیراریولن کو سپریم کورٹ سےضمانت

نئی دہلی، مارچ۔سپریم کورٹ نے 1991 میں سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے اے جی پیراریولن کو بدھ کے روز ضمانت دے دی۔ جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گَوئی کی بنچ نے 47 سالہ پیراریولن کے ’اچھے اخلاق‘ ، صحت سے متعلق مسائل اور دیگر پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے اس کی ضمانت کی عرضی قبول کی۔ عدالت عظمیٰ نے عرضی منظور کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ ضمانت نچلی عدالت کی جانب سے متعینہ شرائط کی بنیاد پر دی جائے گی۔ وہ فی الحال پیرول پر ہے۔ بنچ نے 30 سال سے زیادہ قید میں رہنے والے پیراریولن کی تین بار پیرول پر رہائی کے دوران کوئی شکایت موصول نہ ہونے کے حقائق کو دیکھنے کے لیے ضمانت کی درخواست کی۔بنچ نے پیراویلن نے 30 برسوں سے زیادہ وقت تک جیل میں قید رہنے اور پیرول پر تین بار رہا کیے جانے کے دوران کسی طرح کی شکایت نہیں ملنے کے حقائق پر غور کرنے کی اپیل کو ضمانت کی بنیاد بنائی گئی ۔ ضمانت پر سماعت کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے اس کی عرضی کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کو سابق وزیر اعظم کے قتل کیس میں سزائے موت دی گئی تھی تاہم 2014 میں عدالت نے انھیں راحت دیتے ہوئے ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔کانگریس پارٹی کے رہنما مسٹر گاندھی کو 21 مئی 1991 کو تمل ناڈو میں چنئی کے قریب شریپرنبدور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ایک خودکش بم دھماکے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ ملک کو ہلا کر رکھ دینے والے اس واقعے میں سابق وزیر اعظم کے علاوہ تقریباً 14 دیگر افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ خودکشی کرنے والی خاتون کی شناخت دھنو کے طور پر ہوئی ہے۔ پیراریولن سمیت نصف درجن سے زائد افراد پر قتل کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔مسٹر گاندھی کے قتل کے مجرم قرار پانے والوں میں ٹی سوتھیندرا راجا عرف سنتھم، وی شری ہرن عرف مُروگن، پیراریولن عرف اریو، جے کمار، رابرٹ پایس، پی روی چندرن اور نلنی ڈھائی دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہیں۔بنچ نے گورنر کی صوابدید پر بھی سوال اٹھایا کہ تقریباً دو سال اور پانچ ماہ کے بعد پیراریولن کی معافی کی تجویز کے لیے ریاستی حکومت کی سفارش بھیجی گئی۔گذشتہ سال فروری میں مرکزی حکومت نے عدالت کو مطلع کیا تھا کہ تمل ناڈو کے گورنر نے ریاستی حکومت کی جانب سے صدر جمہوریہ کو پیراریولن کو معافی دینے کی درخواست بھیجی ہے۔تاہم 2018 میں ہی مرکزی حکومت نے تمل ناڈو حکومت کی معافی کی تجویز کو غیر منصفانہ قرار دیا تھا۔ مرکز نے قتل کے سات مجرموں کو رہا کرنے کی حکومت کی تجویز سے اختلاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ معافی ایک ’خطرناک مثال‘ قائم کرے گی اور اس کے ’بین الاقوامی اثرات‘ مرتب ہوں گے۔ مرکز نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو مطلع کیا تھا۔آنجہانی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ان کے محافظوں نے 31 اکتوبر 1984 کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ بعد ازاں ان کے بیٹے مسٹر گاندھی کو وزیر اعظم بنایا گیا۔ 40 سال کی عمر میں، مسٹر گاندھی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہونے والے سب سے کم عمر کے رہنما تھے۔

Related Articles