پی ایس ایل وی۔سی 52مشن کامیاب۔ سری ہری کوٹہ سے سٹلائیٹس کو چھوڑاگیا،مدار میں داخل

حیدرآباد,فروری۔ نئے سال میں پہلے اور اسروکے نئے صدرنشین ایس سومناتھ کی قیادت میں پہلے مشن کے حصہ کے طورپر زمین کے مشاہداتی سٹلائیٹ ای او ایس۔04اور دیگر دو چھوٹے سٹلائیٹس کو، آندھراپردیش کے سری ہری کوٹہ سے کامیابی کے ساتھ مدار میں چھوڑاگیا۔ ان سٹلائٹس کو چھوڑے جانے کے لئے الٹی گنتی کا عمل تقریبا 25گھنٹے اور 30منٹ تک جاری رہا۔ 44.4میٹر اونچی چارمرحلوں والی خلائی گاڑی 1710کیلوگرام ای او ایس۔04اور دو سٹلائٹس کو تقریبا 25گھنٹوں کی الٹی گنتی کے ختم ہونے کے بعد صبح 5.59منٹ پر پہلے لانچ پیڈ کے ذریعہ چھوڑاگیا۔ اس کو چھوڑے جانے کے بعد ای او ایس۔04خلائی گاڑی سے علحدہ ہوگئے۔تقریبا 100سکنڈس بعد دو معاون مسافر سٹلائیٹس بھی علحدہ ہوکرصبح 6.17بجے مدار میں داخل ہوگئے۔اسرو نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ان دو چھوٹے سٹلائیٹس میں ایک طلبہ کا بھی سٹلائیٹ ہے۔یہ سٹلائیٹ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے طلبہ کی جانب سے لیبارٹری آف اٹماسفیر اینڈ اسپیس فزکس، یونیورسٹی آف بولڈر کے اشتراک سے تیار کیاگیا ہے جبکہ دوسرا سٹلائیٹ اسرو کا ٹکنالوجی کے مظاہرہ والا سٹلائیٹ ہے جو ہند۔بھوٹان مشترکہ سٹلائیٹ کا پیش خیمہ ہے۔ای او ایس۔04کی زندگی دس سال کی ہوگی۔یہ راڈار امیجنگ سٹلائیٹ ہوگا جس کے ذریعہ اعلی معیاری تصاویر تمام موسمی حالات کے لئے حاصل ہوں گی۔مشن کنٹرول روم میں خوشی کے مناظر کے درمیان لانچ ڈائرکٹر نے اعلان کیا کہ تین سٹلائیٹس کامیابی کے ساتھ اپنی جگہ نصب ہوگئے ہیں۔اسرو کے سربراہ سومناتھ نے کہا کہ مشن پی ایس ایل وی۔سی 52کامیاب رہا۔یہ اسروکا سال 2022کا پہلا لانچ ہے۔جاریہ سال اسرو 18 دیگر مشنس رکھتا ہے۔اس میں ہائی پروفائل چندریان3اورگگن یان مشن بھی شامل ہے۔گگن یان مشن کاتمام کو بے چینی سے انتظار ہے۔ جاریہ سال کا یہ پہلا سٹلائیٹ،جی ایس ایل وی۔ایف 10/EOS-03مشن کی ناکامی کے بعد چھوڑاگیاجس کے بعد سائنسدانوں نے ایک دوسرے کومبارکباد پیش کی۔ صدرنشین اسرو نے اس مشن کی کامیابی کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشن کامیاب رہااورسٹلائیٹس مدار میں داخل کردیئے گئے ہیں۔انہوں نے اس مشن کی کامیابی کے لئے کام کرنے والے تمام افراد کو مبارکباد پیش کی۔مشن ڈائرکٹر نے کہا کہ یہ اسرو کی ٹیم کے ہر رکن کی بے لوث اور سنجیدہ مساعی کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ انہوں نے تکنیکی، انتظامی ٹیموں اور سٹلائیٹ ٹیم کے ساتھ ساتھ سینئرس کو اس مشن کی رہنمائی کے سلسلہ میں مبارکباد پیش کی۔سٹلائیٹ ڈائرکٹر سریکانت نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تمام کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ ای او ایس۔04 ریڈار امیجنگ سیٹلائٹ ہے، جو زراعت، جنگلات اور شجرکاری، مٹی کی نمی، ہائیڈرولوجی اور فلڈ میپنگ جیسی ایپلی کیشنز کے لیے تمام موسم کی اعلیٰ معیار کی تصاویر فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ بعد ازاں بنگلور میں اسروٹیلی میٹری ٹریکنگ اینڈ کمانڈ نیٹ ورک نے کامیابی کے ساتھ سیٹلائٹ کا کنٹرول حاصل کر لیا۔ سیٹلائٹ کو آنے والے دنوں میں اس کی حتمی آپریشنل ترتیب میں لایا جائے گا، جس کے بعد یہ ڈیٹا کی فراہمی شروع کردے گا۔مسٹر سومناتھ نے پہلے کہا تھا کہ آنے والے تین مہینوں میں پانچ بڑے سیٹلائٹ لانچ کرنے کا منصوبہ ہے اور اس سال کل 19 مشن ہیں۔

 

Related Articles