او بی سی کو 27 فیصد ریزرویشن دلانے کیلئے کوششیں جاری ہیں: بھوپیندر سنگھ

بھوپال، دسمبر۔مدھیہ پردیش کے شہری ترقیات ورہائش کے وزیر بھوپیندر سنگھ نے آج کہا کہ ریاستی حکومت دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو 27 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سمت میں کوششیں جاری ہیں۔مدھیہ پردیش اسمبلی میں آج او بی سی ریزرویشن پر بحث ہوئی۔ اس کے بعد مسٹر سنگھ نے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پسماندہ طبقات کی حقیقی خیر خواہ ہے۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت میں ریاستی حکومت پسماندہ طبقات کو 27 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سمت میں حکومت کی کوششیں جاری ہیں اور جب تک او بی سی طبقے کو حقوق نہیں مل جاتے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو پسماندہ طبقات کے مفادات پر بات کرنے یا اس سلسلے میں ہماری حکومت کی پالیسی اور نیت پر کوئی سوال اٹھانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ کانگریس نے او بی سی زمرے کو 27 فیصد ریزرویشن دینے میں جس طرح رکاوٹیں کھڑی کی ہیں اس کے لیے اس پارٹی کو پسماندہ طبقات سے معافی مانگنی چاہیے۔وزیر مسٹر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ہائی کورٹ میں پوری طاقت اور تیاری کے ساتھ یہ دلیل دی کہ چونکہ او بی سی آبادی کا 52 فیصد ہیں، اس لئے انہیں 27 فیصد ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔ عدالت کو سپریم کورٹ کے اس حکم کا بھی حوالہ دیا کہ او بی سی ریزرویشن کی حد کو خاص حالات میں بڑھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سابق وزیر کملیشور پٹیل نے دو دن پہلے میڈیا سے بات چیت میں او بی سی سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والے ججوں کو بی جے پی کا ایجنٹ بتایا تھا۔ کانگریس ہی عدلیہ کے بارے میں ایسا منفی نظریہ رکھ سکتی ہے۔وزیر مسٹر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی نے روٹیشن پر مبنی انتخابی عمل کو اپنایا ہے۔ حکومت نے 2014 میں ہی روٹیشن کو قبول کیا تھا۔ سال 2019 میں کانگریس نے من مانے اور غلط طریقے سے پنچایتوں کوتوڑ مروڑ کر سیاسی بنیادوں پر نئی پنچایتیں بنانے کا کام کیا تھا۔

Related Articles