ناگالینڈ کا واقعہ انتہائی افسوسناک: امت شاہ

نئی دہلی، دسمبر۔وزیر داخلہ امت شاہ نے آج ناگالینڈ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حالات کشیدہ مگر کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔پیر کو ایوان زیریں لوک سبھا میں اس بارے میں بیان دیتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ حکومت وہاں کے حالات پر قابو پا کر ماحول کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے لیے وہ خود ریاستی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ مرکزی حکومت کے شمال مشرقی امور کے ایک سینئر افسر کو موقع پر بھیجا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس واقعہ کی تحقیقات کے احکامات دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔واقعہ کی تفصیلی معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج کو ایک گاڑی سے عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کی اطلاع ملی تھی، اس لیے اس کے کمانڈوز نے مشکوک جگہ پر پہنچ کر گاڑیوں کی چیکنگ شروع کی۔ جب ایک گزرنے والی گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا تو ڈرائیور نے گاڑی روکنے کی بجائے اسے بھگانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ گاڑی میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے شبہ میں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے گاڑی پر فائرنگ کی۔ اس گاڑی میں آٹھ افراد سوار تھے۔ گولہ باری کے واقعہ میں آٹھ میں سے دو افراد زخمی ہوئے۔ بعد ازاں جب گاڑی میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کا خدشہ غلط ثابت ہوا تو فوجی جوانوں نے زخمیوں کو اسپتال لے جاکر ان کا علاج شروع کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کچھ مقامی لوگ وہاں جمع ہوگئے اور سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانا شروع کردیا۔ انہوں نے وہاں بھی فائرنگ کی اور فوجیوں پر حملہ کیا، جس میں کئی فوجی زخمی ہوئے۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے اپنے دفاع میں اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے گولی چلائی جس سے مزید سات شہری ہلاک اور کچھ زخمی ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اور ریاست کے کمشنر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ واقعہ کی ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی۔ اس کی جانچ کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم-ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے اور اسے ایک ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔مسٹر شاہ نے کہا کہ مذکورہ واقعہ کے بعد اتوار کو ایک ہجوم نے مون شہر میں آسام رائفل کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی جس کے جواب میں جوانوں نے گولی چلائی جس میں ایک اور شخص کی موت ہو گئی اور دوسرا زخمی ہو گیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ فوج نے ایک بیان میں اس واقعہ میں معصوم شہریوں کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ اس افسوس ناک واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ وہ خود اس واقعہ کے سلسلے میں ریاستی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور گورنر اور وزیر اعلیٰ سے بات کی ہے۔ وزارت داخلہ نے ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے بھی بات کی ہے۔ وزارت داخلہ نے ریاست کے ایڈیشنل سکریٹری برائے شمال مشرقی امور کو کوہیما بھیجا ہے جہاں انہوں نے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور معمولات کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ ناگالینڈ کی صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے اور امن و امان اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا’’مرکزی حکومت اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتی ہے اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔خیال رہے صبح میں ایوان زیریں لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن کے ارکان نے یہ معاملہ اٹھایا اور وزیر داخلہ سے اس سلسلے میں بیان دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

Related Articles